FROM MINERALs EXPLORATION TO EXTRACTION
Blog
معدنی ذخائر کی تشخیص، وسائل کی تخمینہ کاری اور ذخائر کے تعین کا پیشہ ورانہ طریقہ کار
معدنی ذخائر کی دریافت کے مراحل ایک منظم اور سائنسی عمل پر مشتمل ہوتے ہیں، جس میں ہر مرحلہ اگلے مرحلے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ ذیل میں اس عمل کے بنیادی اور پیشہ ورانہ مراحل بیان کیے گئے ہیں-
دریافت کے مراحل:
👈علاقائی جائزہ (Regional Reconnaissance):
اس مرحلے میں جغرافیائی نقشہ جات، (1:50,000 پیمانے پر) کی جاتی ہے, سیٹلائٹ تصاویر، اور سابقہ ڈیٹا کا تجزیہ کر کے ممکنہ معدنی علاقوں کی نشاندہی کی جاتی ہے
اس دوران ہوائی جیو فزیکل سرویز (جیسے مقناطیسی، برقی مقناطیسی) اور ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ممکنہ معدنی ذخائر کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ اس مرحلے کا مقصد معدنی امکانات کے حامل علاقوں کی ابتدائی شناخت ہے۔
,👈ابتدائی کھوج (Preliminary Prospecting):
اس مرحلے میں منتخب کردہ علاقوں میں
👈جیولوجیکل میپنگ (گہری تحقیق کے لیے 1:25,000 یا اس سے زیادہ تفصیلی پیمانے پر نقشہ سازی کی جاتی ہے)۔
👈چٹانوں اور مٹی کے نمونہ جات، (Pitting اور Trenching) اکٹھے کیے جاتے ہیں-
👈اور جیوفزیکل سروے (مقناطیسی، گریویٹی، برقی مقناطیسی وغیرہ) کیے جاتے ہیں تاکہ معدنی ساخت کا ابتدائی اندازہ لگایا جا سکے۔
جیوفزیکل سروے زمین کی سطح یا زیرِ زمین معدنیات کی نشاندہی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، جیسے کہ مقناطیسی اور گریویٹی سروے کے ذریعے زیرِ زمین ساخت اور معدنی جسموں کی تلاش-
👈تفصیلی کھوج (Detailed Exploration):
اس مرحلے میں جدید ڈرلنگ ٹیکنالوجیز کے ذریعے زیر زمین معدنیات کی مقدار، معیار، اور جغرافیائی تقسیم کا تعین کیا جاتا ہے۔ جیو کیمیکل اور جیو فزیکل ڈیٹا کی جامع تجزیہ کاری کی جاتی ہے تاکہ ذخائر کی مکمل تصویر سامنے آئے۔ اس کے علاوہ، مختلف جیو اسٹیٹسٹیکل ماڈلز کے ذریعے معدنیات کی تقسیم اور تغیرات کی وضاحت کی جاتی ہے۔
👈 وسائل کا اندازہ. (Resource Estimation)
تھری ڈی جیوولوجیکل ماڈلنگ: جدید سافٹ ویئرز کی مدد سے ذخائر کی تھری ڈی ساخت کی تشکیل کی جاتی ہے، جس میں معدنیات کی مقدار اور معیار کی تفصیلی نمائندگی شامل ہوتی ہے۔
جیو اسٹیٹسٹیکل تکنیک: معدنیات کے درجات (Grades) اور ان کی جغرافیائی تقسیم کا احصائیاتی تجزیہ کیا جاتا ہے تاکہ وسائل کا معیاری اور قابل اعتماد تخمینہ فراہم کیا جا سکے۔
بلاک ماڈلنگ: ذخیرہ کو چھوٹے بلاکس میں تقسیم کر کے ہر بلاک کی معدنی کوالٹی اور مقدار کا تعین کیا جاتا ہے، جو مجموعی وسائل کے تخمینے کی بنیاد بنتا ہے-
👈ذخائر کا تخمینہ (Reserve Estimation)
اقتصادی جائزہ: کٹ آف گریڈ (Cut-off Grade) کا تعین کیا جاتا ہے، جو اس کم از کم معدنی معیار کی نمائندگی کرتا ہے جسے نکالنا معاشی طور پر قابل عمل ہو۔
معدنی حجم کا تعین: ذخائر کے حجم اور مقدار کا حساب مختلف جغرافیائی اور ریاضیاتی طریقوں سے کیا جاتا ہے، جن میں گرڈ پیٹرن، مثلثی (Triangular) اور کثیرالاضلاع (Polygonal) طریقے شامل ہیں۔
👈ذخائر کی درجہ بندی (Classification of Reserve).
معدنی ذخائر کو ان کی تصدیق کی سطح اور اقتصادی افادیت کی بنیاد پر درج ذیل زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے:
ثابت شدہ ذخائر (Proved Reserves): وہ ذخائر جن کی مقدار اور معیار مکمل طور پر تصدیق شدہ ہو۔
ممکنہ ذخائر (Probable Reserves): وہ ذخائر جن کے بارے میں معقول امکان ہو کہ وہ نکالے جا سکتے ہیں۔w
مشکوک ذخائر (Possible Reserves): وہ ذخائر جن کے بارے میں ابتدائی معلومات موجود ہوں لیکن مکمل تصدیق نہ ہو۔
یہ تمام مراحل کمپنیوں کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں کہ کس علاقے میں کان کنی کی جائے اور کتنا سرمایہ کاری محفوظ ہوگی۔ درست اندازہ لگانے سے نہ صرف منافع کو یقینی بنایا جاتا ہے بلکہ ماحولیاتی اور قانونی تقاضوں کو پورا کرنا بھی آسان ہوتا ہے-